بڑھتی ہوئی مصروف زندگی میں اکثر لوگ اپنی دفتری یا دیگر کمپیوٹر سے متعلقہ کاموں کے لیے لیپ ٹاپ کے استعمال کو ترجیح دیتے ہیں۔ جہاں ایک طرف اس سے سفر میں ضروری کامو ں کے لیے کمپیوٹر استعمال کرنے کی سہولت مہیا ہوجاتی ہے وہاں غلط بیٹھنے کے طریقے کے سبب آنکھوں، کمر ، گردن اور کلائی وغیرہ میں درد بھی ہوسکتا ہے۔ البتہ مختلف مفید طریقوں کے استعمال سے اس سے بچا جاسکتا ہے۔
لیپ ٹاپ استعمال کرنے والوں کے لیے آنکھوں، کمر ، گردن اور کلائی کے درد سے بچاؤ کی 8 تجاویز
- کوشش کریں کہ لیپ ٹاپ بڑی اسکرین والا ہو، تاکہ دیکھنے میں دقت کا سامنا نہ کرنا پڑے۔ لیکن اس سے اس کے وزن میں اضافہ ہوگا جو ساتھ لے کر سفر کرنے میں کچھ دشواری کا سبب بنے گا۔اب تک کی معلومات کے مطابق سب سے بڑی اسکرین 21 انچ ہے(جو بطور گیمنگ لیپ ٹاپ استعمال ہوتا ہے)۔ البتہ اگر اسکرین قدرے چھوٹی ہو تو فونٹس کو بڑا رکھ کر بھی اس تکلیف سے بچا جاسکتا ہے۔
- اسکرین کو ہمیشہ اپنے آنکھوں کی سطح کے مساوی رکھیں تاکہ آپ کو گردن اور کاندھے زیادہ دیر جھکائے نہ رکھنا پڑیں۔ اس کے لیے آپ لیپ ٹاپ کے اسٹینڈ وغیرہ کا استعمال کرسکتےہیں۔
- لیپ ٹاپ کے نام پر نہ جائيں کہ اسے اپنے لیپ (رانوں) پر ہی رکھ کر استعمال کرتے رہیں، کیونکہ اس وجہ سے بھی آپ کے بیٹھنے کا انداز(پوسچر) متاثر ہوگا، جو طویل مدت میں مستقل تکلیف کا سبب بن جائے گا۔
- لیپ ٹاپ سے علیحدہ کیبورڈ استعمال کریں تاکہ ہاتھوں کی قدرتی وضع برقرار رہے اور ان پر زیادہ بوجھ نہ پڑے یعنی کلائیاں کسی چیز پر سکون کی حالت میں ہوں، جیسا کہ ٹائپنگ (لکھتے) وقت 90 ڈگری کی شکل میں ہاتھ فطری حالت میں ہوتے ہیں۔
- اسی طرح لیپ ٹاپ کے ٹچ پیڈ بطور ماؤس بہت دیر تک استعمال کرنا نہ صرف کلائی کے لیے نقصان دہ ہے بلکہ اس کا اثر کاندھوں اور گردن تک بھی چلا جاتا ہے۔ اس کا بہترین حل بیرونی (ایکسٹرنل) ماؤس استعمال کرنا ہے۔
- اگر آپ علیحدہ سے کیبورڈ اور ماؤس وغیرہ استعمال نہیں کرسکتے تو کم از کم اپنے بیٹھنے کے انداز کو درست کریں۔ کرسی سر کی جانب سے تھوڑی سی پیچھے کی طرف جھکانے سے اسکرین آنکھوں کی سطح تک کی جاسکتی ہے، ساتھ ہی رانوں کے حالت ایسی ہو کہ وہ بالکل کولہوں کے برابر ہو اگر کچھ نیچے جھکاؤ ہو تو پیروں کے نیچے کوئی چیز رکھ کر انہیں اوپر کیا جاسکتا ہے۔ یا ان تمام باتوں کو مدنظر رکھنے کے بجائے بنی بنائی ایسی آفس کرسی لیں جو یہ تمام سہولیات اپنی ضرورت کے مطابق ڈھالے جانے کے قابل ہو یعنی adjustable ہو۔
- لیپ ٹاپ پر زیادہ دیر ٹک کر نہ بیٹھیں ہر کچھ دیر بعد اسکرین سے اپنی نظریں ہٹاکر انہیں آرام دیں، اسی طرح کچھ کچھ دیر بعد تھوڑی سی چہل قدمی اور جسم کے پٹھوں کو کھچاؤ اور پھیلاؤ (اسٹریچنگ) دیں۔
- لیپ ٹاپ کے ساتھ سفر کو ہلکا پھلکا بنانے کے لیے یہ بھی کیا جاسکتا ہے کہ بجائے اس کی فاضل بیٹری، چارجر اور دوسرے لوازمات اپنے ساتھ اٹھا کر سفر کرنے کے دفتر کے لیے الگ دفتر ہی میں رکھ لیں اور گھر کے لیے الگ۔
Jazakallah Khairan